Bihar Board Class 10 Urdu Chapter 10: اردو ڈرامہ نگاری اور آغا حشر (Urdu Daramah Nigari Or Aaga hashr) Question Answer

Table of Contents

Darakhshan 2 Urdu Book Class 10 Solutions Bihar Board

Darakhshan भाग 2 प्रश्न उत्तर Class 10 Urdu

اردو ڈرامہ نگاری اور آغا حشر  (لطف الرحمن)

سوال –    لطف الرحمٰن کی پیدائش کب اور کہاں ہوئی تھی؟

جواب –   لطف الرحمٰن کی پیدائش چھپرا ضلع کے  بنیار پور قصبہ میں 1941 میں ہوئی تھی

سوال –    لطف الرحمٰن کس پارٹی کے وزیر اور ایم ایل اے رہے؟

جواب –   لطف الرحمٰن راشٹریہ جنتا دل کی سرکار میں وزیر اور ایم ایل اے رہے تھے

سوال –    لطف الرحمٰن کے کسی دو کتاب کا نام لکھیے

جواب –   لطف الرحمٰن کی دو کتابیں درج ذیل ہیں-جدیدیت کی جمالیات اور نقد نگاہ

سوال –    آغا حشر کے کسی ایک ڈرامے کا نام لکھیے

جواب –   رستم و سہراب

سوال –    ڈراما کی تکمیل کا لازمی عنصر کیا ہے؟

جواب –   ڈرامہ کے تکمیل کا لازمی عنصر یہ ہے کہ زندگی کی حقیقتوں کو فن کے موضوع کی حیثیت   دی جائے  اور ڈراموں میں سماجی اور معاشرتی مسائل کو جگہ دی جائے-

مختصر سوالات

سوال –    لطف الرحمن کی زندگی  کے بارے میں پانچ جملے لکھیے

جواب –   لطف الرحمن کی پیدائش چھپرہ ضلع کے بنیار پور قصبہ میں ہوئی تھی- اپنی تعلیم پوری کرنے کے بعد انہوں نے بھاگلپور یونیورسٹی سے اپنے تدریسی خدمات کا آغاز کیا تھا- لطف الرحمن کو طالب علمی کے زمانے سے ہی مضمون نویسی اور شعر و شاعری سے دلچسپی تھی-تنقید افسانہ نگاری اور شاعری آپ کے مخصوص موضوعات رہے ہیں- آپ کی شاعری کے تین مجموعے شائع ہو چکے ہیں اور تنقید کے موضوع پر بھی متعدد کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں-

سوال –    مضمون نگاری کی مختصر تعریف لکھیے

جواب –   مضمون ایک ایسی قدیم نثری صنف ہے جس میں کسی ایک مخصوص عنوان پر سیرحاصل بحث ہوتی ہے-مضمون مختصر بھی ہوتا ہے اور طویل بھی-ضرورت اور معیار کے مطابق آج کے زمانے میں مضمون لکھا جاتا ہے-مضمون نگاری میں کافی آزادی اور کشادگی ہوتی ہے- ہم ایک جاندار اور معمولی چیزوں پر بھی مضمون لکھ سکتے ہیں-مضمون کئی قسم اور نوعیت کے ہوسکتے ہیں جیسے علمی مضامین سائنسی مضامین مذہبی, اخلاقی, اصلاحی اور سیاسی مضامین-اردو کے مشہور و معروف مضمون نگاروں میں سرسید احمد خان, محسن الملک, محمد حسین آزاد, الطاف حسین حالی, ذکااللہ, خواجہ حسن نظامی, رشید احمد صدیقی کے نام خاص طور پر قابل ذکر ہیں-

سوال –    تنقید کے بارے میں پانچ جملے لکھیے

جواب –   تنقید عربی کا لفظ ہے جو نقد سے ماخوذ ہے جس کے لغوی معنی “ کھرے اور کھوٹے کو پرکھنا”  ہے۔ اصطلاح میں اس کامطلب کسی ادیب یا شاعر کے فن پارے کے حسن و قبح کا احاطہ کرتے ہوئے اس کا مقام و مرتبہ متعین کرنا ہے۔ خوبیوں اور خامیوں کی نشاندہی کر کے یہ ثابت کرنا مقصود ہوتا ہے کہ شاعر یا ادیب نے موضوع کے لحاظ سے اپنی تخلیقی کاوش کے ساتھ کس حد تک انصاف کیا ہے- مختصراً فن تنقید وہ فن ہے جس میں کسی فنکار کے تخلیق کردہ ادب پارے پر اصول و ضوابط و قواعد اور حق و انصاف سے بے لاگ تبصرہ کرتے ہوئے فیصلہ صادر کیا جاتا ہے اور حق و باطل ، صحیح و غلط اور اچھے اور برے کے مابین ذاتی نظریات و اعتقادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے فرق واضح کیا جاتا ہے۔ اس پرکھ تول کی بدولت قارئین میں ذوق سلیم پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے-

احمد سرور اپنے مضمون “تنقید کیا ہے” میں لکھتے ہیں. ” تنقید دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی الگ کر دیتی ہے ـتنقید وضاحت ہے، تجزیہ ہے، تنقید قدریں متعین کرتی ہےـ ادب اور زندگی کو ایک پیمانہ دیتی ہے ـ تنقید انصاف کرتی ہےـ ادنی اور اعلی، جھوٹ اور سچ، پست اور بلند کے معیار کو قائم کرتی ہےـ” 

سوال –    ڈرامہ کی مختصر تعارف لکھیں

جواب –   ڈرامہ کا شمار اردو ادب کی اہم ترین اصناف میں ہوتا ہے- ارسطو نے سب سے پہلے ڈرامہ کی تاریخ بتائیں تھی-ارسطو کے مطابق ڈرامے کو انسانی اعمال کی عکاسی قرار دیا گیا- ڈراما خود زندگی تو نہیں انسانی زندگی کو پیش کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے- عمل کو ڈرامے کی جان کہی جاتی ہے- ڈرامہ ادب کی ایسی صنف ہے جس نے زندگی کے حقائق اور مظاہر کو اشخاص اور مکالمہ کے وسیلے سے عمل کے ذریعے پیش کیا جائے-ڈرامہ نگاری میں اسٹیج اداکار اور تماشائی کو مدنظر رکھا جاتا ہے-

سوال –    آغا حشر کشمیری کی ڈراما نگاری پر پانچ جملے لکھیے

جواب –   آغا حشر کی ڈرامہ نگاری کا آغاز 1901 میں ہوا-علی گڑھ تحریک کی وجہ سے نئی نئی تخلیق سامنے آ رہی تھی لیکن ڈرامہ نگاری اپنے پرانے ڈگر پر سفر طے کرتی رہی-ان سے پہلے طالب بنارسی بیتاب دہلوی اور احسن لکھنوی نے بھی ڈراموں میں کچھ تبدیلیاں کی تھیں لیکن یہ ساری تبدیلیاں عوام کی پسند اور ناپسند کا خیال میں رکھتے ہوئے کی گئی تھی-آغا حشر بھی اپنے ابتدائی دور میں اپنے سے پہلے والے مصنفوں سےمتاثر رہے-مگر جلد ہی انہوں نے اپنا ایک مختلف راستہ چنا-آغا حشر پہلے ایسے ڈرامہ نگار ہیں جنہوں نے سب سے پہلےعصری زندگی کی حقیقتوں کو موضوع فن کی حیثیت دیں اور اپنے ڈراموں میں سماجی اور معاشرتی مسائل کو جگہ دی-جدید اردو ادب اور شاعری میں جو مقام محمد حسین آزاد حالی اور شبلی کا ہے وہی مقام اردو ڈرامہ نگاری میں آغا حشر کو حاصل ہے-

bihar board 10th urdu question answer

Next Chapter 11: آریہ بھٹ اور تریگنا (Aarya Bhatt Or Taregana)

Bihar Board class 10th Solutions and Notes

Bihar Board other Class Notes & Solutions

10th क्लास के अलावा बिहार बोर्ड की दूसरी कक्षाओं में पढ़ने वाले छात्र अपने क्लास के अनुसार नीचे दिए गए लिंक से वर्गवार और विषयावर नोट्स पढ़ सकते हैं। 

Other useful Links

error: Content is protected !!
Scroll to Top