Bihar Board Class 10 Urdu Chapter 20: بجلی کا کھمبا (Bijli Ka Khambha) Question Answer
Table of Contents
Darakhshan 2 Urdu Book Class 10 Solutions Bihar Board
Darakhshan भाग 2 प्रश्न उत्तर Class 10 Urdu
حصہ نظم
بجلی کا کھمبا (ندا فاضلی)
مختصر ترین سوالات
سوال – ندا فاضلی کہاں پیدا ہوئے؟
جواب – ندا فاضلی گوالیار میں پیدا ہوئے تھے
سوال – ندا فاضلی کو کون کون سےاوارڈ سے ملے تھے؟
جواب – ندا فاضلی کو ساہتیہ اکادمی ایوارڈ, سکھر سمان, غالب اوارڈ اور خسرو ایوارڈ جیسے اعزازات سے نوازا گیا تھا-
سوال – ندا فاضلی نے مشرق و مغرب کے کن کن ملکوں میں ہندوستانی ادیبوں کی نمائندگی کی؟
جواب – ندا فاضلی نے مغرب و مشرق کے کئی ممالک جیسے یو ایس اے, یو اے ای, جرمنی, بنگلہ دیش ,پاکستان, انگلینڈ اور ماریشس وغیرہ میں ہندوستانی ادیبوں کی نمائندگی کی ہے-
سوال – ندا فاضلی کے تین شعری مجموعے کا نام لکھیے
جواب – ندا فاضلی کے تین شعری مجموعے درج ذیل ہیں
لفظوں کا پل, شہر میرے ساتھ چل اور زندگی کی تڑپ-
سوال – ندا فاضلی نے سماج کے کس طبقہ کے مسائل کو اپنی نظموں میں ابھارا ہے؟
جواب – ندا فاضلی نے کمزور اور پسماندہ طبقے کے مسائل کو اپنی نظموں میں ابھارا ہے
Darakshan class 10th urdu question answer
مختصر سوالات
سوال – ندا فاضلی کی شاعری کے بارے میں پانچ جملے لکھیے
جواب – ندا فاضلی نے غزلیں اور نظمیں بھی کہیں اور دو ہے بھی لکھے- انہوں نے ہر صنف میں شہرت حاصل کی ہے-انہوں نے اپنی نظموں میں کمزور اور پسماندہ طبقہ کے مسائل کو ابھارا ہے- مختلف مذاہب اور عقیدوں کی تلمیحاتی اشاروں کو لفظوں میں پروکار انھوں نے اپنی تخلیقی ذہانت کا ثبوت دیا ہے- فنی تجربے کو انسانی زندگی کے عام تجربوں سے ہم آہنگ کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے-لفظوں کا پل, مور ناچ آنکھ اور خواب کے درمیان, کھویا ہوا سا کچھ, شہر میرے ساتھ چل, زندگی کی تڑپ ندا فاضلی کے کچھ قابل ذکر شعری مجموعے ہیں-
سوال – نظم بجلی کا کھمبا کا خلاصہ اپنی زبان میں لکھئے
جواب – نظم بجلی کا کھمبا ندا فاضلی کی لکھی ہوئی نظم ہے-اس نظم میں ندافاضلی موجودہ دور کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ آج ہمارے گھروں میں گلیوں میں روشنی ہے لیکن دلوں میں اندھیراہے-ایک وقت تھا کہ جب گلیوں میں اور گھروں میں روشنی نہ ہوا کرتی تھی لوگوں کے پاس اپنی زندگی کو آسان بنانے کے بہت زیادہ ذریعے نہیں تھے لیکن پھر بھی ہر انسان کے پاس دوسروں کے لئے وقت ہوا کرتا تھا-لوگ خوشی اور غم کے موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ اپنی خوشیاں اور غم بانٹا کرتے تھے-ہر شخص دوسروں کی ضرورتوں پر ان کے کام آیا کرتا تھا-دوسری اور آج کا زمانہ ہے کہ آج ہمارے پاس آرام و آسائش کے ہر سامان موجود ہیں لیکن پھر بھی انسان کے روح اور دل کو سکون نہیں ہے-ہر انسان خود میں کھویا ہوا سا ہے-کسی کو کسی کے لئے وقت نہیں سب اپنی زندگی میں یوں مصروف ہیں کہ دوسروں کی خوشی اور غم سے کسی کو کوئی سروکار نہیں رہتا-اسی بات کو ندافاضلی نے اپنے نظم میں بڑی خوبصورتی سے ہمارے سامنے بیان کر دیا ہے کہ گزرے زمانے میں لوگوں کے گھر اور گلیاں بھلے ہی تاریک رہا کرتے تھے لیکن پھر بھی ان کے دل روشن تھے جب کہ آج ہمارے گھروں اور گلیوں میں روشنی رہا کرتی ہے لیکن ہمارےدلوں میں اندھیرا ہے-
سوال – کوئی بجلی کا کھمبا نہیں تھا
مگر چاند کا نور میلا نہیں تھا
ان مصرعوں کی تشریح کیجئے-
جواب – یہ شعر ندا فاضلی کی لکھی ہوئی نظم بجلی کا کھمبا سے لی گئی ہے-اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ گزرے زمانے میں گلیوں میں بجلی کے کھمبے نہیں ہوتے تھےاور گلیوں میں گھروں میں تاریکی رہا کرتی تھی پھر بھی لوگوں کے دل روشن ہوا کرتے تھے- اور موجودہ زمانے میں جب کہ ہر گلی محلے میں بجلی کے کھمبے ہیں گھروں میں روشنی ہے پر لوگوں کے دلوں میں روشنی نہیں ہے لوگوں کے دل تاریک ہو چکے ہیں کوئی کسی کے کام نہیں آتا سب اپنی زندگی میں یوں
مصروف ہیں کہ کسی کےخوشیوں اور غم میں شریک نہیں ہوتے-
bihar board 10th urdu question answer
Bihar Board other Class Notes & Solutions pdf Download
10th क्लास के अलावा बिहार बोर्ड की दूसरी कक्षाओं में पढ़ने वाले छात्र अपने क्लास के अनुसार नीचे दिए गए लिंक से वर्गवार और विषयवार नोट्स पढ़ सकते हैं।