Bihar Board Class 10 Urdu Chapter 24: زہر عشق (Zahre Ishq) Question Answer

Table of Contents

Darakhshan 2 Urdu Book Class 10 Solutions Bihar Board

Darakhshan भाग 2 प्रश्न उत्तर Class 10 Urdu

 حصہ نظم
زہر عشق  (شوق لکھنوی) 
مختصر سوالات 

سوال –    زیر نصاب نظم شاعری کی کس صنف سے تعلق رکھتی ہے؟ 

جواب –   زیر نصاب نظم زہر عشق مثنوی سے تعلق رکھتی ہیں

سوال –    صنف مثنوی سے اپنی واقفیت کا اظہار کیجئے

جواب –   مثنوی عربی کا لفظ ہے لیکن اس صنف کو عرب میں زیادہ فروغ حاصل نہ ہوا-مثنوی در اصل فارسی کی دین ہے اور اس زبان میں اس صنف سے بڑا کام لیا گیا-

گیان چند مثنوی کی تعریف لکھتے ہوئے کہتے ہیں-مثنوی نظم کا وہ پیکر ہے جس میں ہر شعر کے دونوں مصرعے ہم قافیہ ہو لیکن ہر شعر کے بعد قافیہ بدلتا جائے- دو دو ہم مصرعوں کی رعایت سے اس کا نام مثنوی طے پایا-موضوع کے لحاظ سے جس طرح غزل, قصیدہ, ریختی وا سوختہ اور مرثیہ وغیرہ ایک دوسرے سے ممتاز ہیں اسی طرح مثنوی کا نام لینے سے ہم ایک مخصوص احاطہ فکر کا تصور کرتے ہیں- اردو مثنوی نگاروں میں مرزا شوق لکھنوی ,دیا شنکر نسیم, میرحسن, شوق نیموی, ملا وجہی اور غواصی وغیرہ کابل ذکر ہیں-

سوال –    مثنوی نگار نے شام کا نقشہ کس طرح پیش کیا ہے؟

جواب –   مثنوی نگار میں شام کا نقشہ کچھ اس طرح پیش کیا ہےایک دن آسمان پر بادل چھایا ہوا تھا- موسم نہایت خوشگوار تھا-جب بادل برس کر کھل گئے تو اپنا دل بہلانے کے لیےمیں چھت پر چلا آیا اور ادھر ادھرٹہلنے لگا-فضا نہایت خوشگوار تھی اور چاروں طرف آسمان کی بہار چھائی ہوئی تھی- ایسے ہی وقت میں کیا دیکھتا ہوں کہ سوداگر کی بیٹی بھی اپنے سہیلیوں کے ساتھ چھت پر محوِ گفتگو ہے-

سوال –    مثنوی نگار نے سوداگر کی لڑکی کی آنکھوں کی مثال کس سے دی ہے؟

جواب –   مثنوی نگار نے سوداگر کی لڑکی کی آنکھوں کی مثال ہرن کی آنکھوں سے دی ہے اور اسےرشک چشم غزال چین آنکھیں کہا ہے- وہ اس قدر حسین تھی کہ اسے دیکھنے کی تاب شاعر میں نہیں تھی-

سوال –    مثنوی کا خلاصہ بیان کیجیے

جواب –   مثنوی زہر عشق مثنوی کی لکھی ہوئی ہے-اس مثنوی میں مثنوی نگار ایک سوداگر کی لڑکی کا ذکر کیا ہے اور اپنے اشعار کے ذریعے اس کی خوبیوں اور حسن کی تعریف کرتے ہوئے قصہ بیان کرتے ہیں-مثنوی نگار کے پڑوس میں ایک سوداگر رہتا تھاجو دولت مند ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت شریف بھی تھا-اس سوداگر کا تعلق ایک نہایت ہی اعلی خاندان سے تھا- اس کی ایک بیٹی تھی جو نہایت حسین اور خوبصورت تھی اسے اللہ تعالی نے ہر طرح کی نعمتوں سے نوازا تھا-سوداگر کی بیٹی میں ظاہری خوبیوں کے ساتھ ساتھ اس کے کردار میں بھی خوبیاں تھیں یہاں تک کہ اسے شعر گوئی کا بھی شوق تھا-ایک دن جب آسمان پر بادل چھایا ہوا تھا موسم نہایت خوشگوار تھا-جب بادل برس کر کھل چکے تو شاعر تفریح کے لئے اپنے گھر کی چھت پر گیا تو اس نے دیکھا کہ سوداگر کی بیٹی بھی اپنی سہیلیوں کے ساتھ چھت پر محوِ گفتگو ہے-جب اس کی ساری سہیلیاں رخصت ہوگئی اور اکیلی رہ گئی تو اتفاق سے ان دونوں کی نظریں چار ہوئی اور پہلی ہی نظر میں الفت کا تیر دل میں پیوست ہو گیا-وہ اس قدر حسین تھی کہ اسے دیکھنے کی تاب شاعری میں نہیں تھی-رفتہ رفتہ شام ہو گئی اور اس خوبصورت لڑکی کی کنیز نے آ کر اسے یہ پیغام سنایا کہ اس کی ماں نے اسے بلایا ہے-اس کے بعد سوداگر کی لڑکی چھت سے چلی جاتی ہے اور دیکھتے دیکھتےیہ سحرانگیز ماحول ختم ہو جاتا ہے-

bihar board 10th urdu Solution

Next Chapter 25: گلزار نسیم (Gulzar -e- Naseem)

10th क्लास के अलावा बिहार बोर्ड की दूसरी कक्षाओं में पढ़ने वाले छात्र अपने क्लास के अनुसार नीचे दिए गए लिंक से वर्गवार और विषयवार नोट्स पढ़ सकते हैं। 

error: Content is protected !!
Scroll to Top